Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسا ملنا کیسا بچھڑنا یہ تو صرف حوالے تھے

نسیم مخموری

کیسا ملنا کیسا بچھڑنا یہ تو صرف حوالے تھے

نسیم مخموری

MORE BYنسیم مخموری

    کیسا ملنا کیسا بچھڑنا یہ تو صرف حوالے تھے

    محرومی کے درد سجا کر میں نے دل میں پالے تھے

    کوئی تمنا کوئی خواہش اب دل میں باقی نہ رہی

    آنکھوں کے احوال نہ پوچھو جیسے خالی پیالے تھے

    بکھر گیا میرا شیرازہ اس کے لفظوں کی گرمی سے

    ساتھ قلم کے ان ہاتھوں نے کیسے تیر سنبھالے تھے

    دھیرے دھیرے بڑھنے لگی تھی تاریکی ہر موسم کی

    دنیا نے تو یہ دیکھا تھا میرے پاس اجالے تھے

    درد کا کاجل آنکھوں میں تھا چادر تھی خاموشی کی

    عمر تو ساری جلتے بیتی اور لبوں پر تالے تھے

    مجھے سفر میں لوگ ملے تھے کیا میں بتاؤں کیسے تھے

    جسموں پر چہرے اجلے تھے دل تو بے حد کالے تھے

    اس کی کشتی اس کا ساحل موجیں اس کی اور نسیمؔ

    وہ جب چاہے گا تو بچیں گے ہم طوفاں کے حوالے تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے