کیسے بجھتا بھلا چراغ مرا
کیسے بجھتا بھلا چراغ مرا
دل نے روشن رکھا دماغ مرا
اب مجھے علم ہے کہ میں کیا ہوں
اب چھلکتا نہیں ایاغ مرا
آ رہی ہے ہوا کسے چھو کر
آج صحرا ہے باغ باغ مرا
ہاتھ شاید تمھارے آ جائے
مجھ کو حاصل کہاں فراغ مرا
چاروں اطراف تھی ہوا کی فصیل
کس نے گل کر دیا چراغ مرا
ایسا الجھا ہے مجھ سے تار خرد
کام کرتا نہیں دماغ مرا
گم ہوں میں اپنی ذات میں آزرؔ
کیا لگے وقت کو سراغ مرا
- کتاب : سورج مکھی کا پھول (Pg. 90)
- Author : دلاور علی آزر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.