Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسی حقیقت اور یہ کیسا مجاز ہے

صدا انبالوی

کیسی حقیقت اور یہ کیسا مجاز ہے

صدا انبالوی

MORE BYصدا انبالوی

    کیسی حقیقت اور یہ کیسا مجاز ہے

    پردے میں آئنے کے خود آئینہ ساز ہے

    خالق سے خلق ہے کہ ہے خالق ہی خلق خود

    پردے میں راز ہے کہ یہ پردا ہی راز ہے

    پھنس کر قفس میں ذات کے روتا ہے زار زار

    مٹھی میں نونہال کی ہستی کا راز ہے

    زاہد خدا ملے نہ رکوع و سجود سے

    ورزش بھلے ہی خوب یہ تیری نماز ہے

    رحمت نہ ہو خرید کبھی پارسائی سے

    کس درجہ نامراد تو اے پاک باز ہے

    نالۂ دل ہے جس کو تو سمجھے صدائے ساز

    کب درد نو کو سمجھا تو اے نے نواز ہے

    حق تو مثال آئنہ ہوتا ہے بے زباں

    باطل کے پاس گویا زبان دراز ہے

    ہر حرف گا رہا ہے ترنم میں جھوم کر

    بربط ہے یہ کوئی کہ صداؔ کی بیاض ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے