کل رات میں شکست ستم گر سے خوش ہوا
کل رات میں شکست ستم گر سے خوش ہوا
وہ رو پڑا تو دل مرا اندر سے خوش ہوا
دریا تھا چاند رات تھی اور اس کا ساتھ بھی
لیکن میں ایک اور ہی منظر سے خوش ہوا
خوش وہ ہے جس کے واسطے دنیا سراب ہے
اس کی خوشی بھی کیا جو میسر سے خوش ہوا
اس آسماں کے نیچے نہیں ایسی کوئی بات
جو خوش ہوا وہ اپنے مقدر سے خوش ہوا
رک سا گیا تھا آنکھ کی خشکی کے درمیاں
چھلکا تو میں بھی اپنے سمندر سے خوش ہوا
میں اس کے ہم سفر سے ملا اس تپاک سے
اندر سے جل کے رہ گیا باہر سے خوش ہوا
غم بانٹنا تو رسم جہاں ہے مگر جمالؔ
وہ خوش ہوا تو میں بھی برابر سے خوش ہوا
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 124)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.