کسمساتی جوانی کا چھلا
کسمساتی جوانی کا چھلا
یاد آیا نشانی کا چھلا
تو نے چٹخائیں انگلیاں تو لگا
کانچ پر گھوما پانی کا چھلا
بول لونڈی کہاں سے آیا ہے
تیری انگلی میں رانی کا چھلا
میری انگلی میں پڑ گیا ڈھیلا
تیری مرحوم نانی کا چھلا
لے گئی ہے فرنگی کی بیٹی
ایک ہندوستانی کا چھلا
ایک فتنہ ہے تیری انگلی میں
عہد چنگیز خانی کا چھلا
ہاتھ میں مالا ہے فلانی کی
جیب میں ہے فلانی کا چھلا
سرخ کر کے مری زباں پہ رکھو
دوستان زمانی کا چھلا
نکل آتا ہے بار بار شفقؔ
ہائے اس عمر فانی کا چھلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.