کٹے گا کیسے خیالوں کا یہ سفر تنہا
کٹے گا کیسے خیالوں کا یہ سفر تنہا
اداس شام ہے خوابوں کی رہ گزر تنہا
تلاش ہے کہ تعاقب ہے سبز پتوں کا
بھٹک رہی ہیں ہوائیں شجر شجر تنہا
جو چھا گئے تھے ان آنکھوں میں تیرے جانے سے
وہ ابر ٹوٹ کے برسے ہیں رات بھر تنہا
ہوئی جو شام تو یادوں نے راستہ نہ دیا
تمام دن تھی خیالوں کی رہ گزر تنہا
جو اپنی ذات سے کل ایک انجمن تھا نسیمؔ
ملا ہے آج وہی شخص کس قدر تنہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.