کون کہتا ہے کہ وہ بھولتا جاتا ہے مجھے
کون کہتا ہے کہ وہ بھولتا جاتا ہے مجھے
اپنا چہرہ نہ سہی رہ تو دکھاتا ہے مجھے
صبح کے ساتھ میں کھو جاتا ہوں بچے کی طرح
شام ہوتے ہی کوئی ڈھونڈ کے لاتا ہے مجھے
آپ کچھ اور بتاتے ہیں مرے بارے میں
آئنہ اور کوئی شکل دکھاتا ہے مجھے
آج اک عمر میں یہ بھید کھلا ہے مجھ پر
وہ کوئی اور نہیں ہے جو ڈراتا ہے مجھے
سرد مہری میں یہ سورج بھی ہے تیرے جیسا
دور ہی دور سے جو دیکھتا جاتا ہے مجھے
یہ نہ میں ہوں نہ ہوا ہے نہ قضا ہے تابشؔ
میرے لہجے میں کوئی اور بلاتا ہے مجھے
- کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 80)
- Author :عباس تابش
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.