کون کہتا ہے محو خواب ہوں میں
کون کہتا ہے محو خواب ہوں میں
سچ تو وہ ہے کہ انقلاب ہوں میں
زندگی کیا ہے اور موت ہے کیا
ان سوالات کا جواب ہوں میں
خوف کھاتی ہے مجھ سے خاموشی
دشت میں گونجتا رباب ہوں میں
شہر کے بھیڑیوں سے کیا ڈرنا
جنگلی شیر سا شباب ہوں میں
ہر ورق جس کا آگ اور دھواں
داستانوں کی وہ کتاب ہوں میں
تم اندھیرے میں کیوں چلے آئے
روشنی میں بھی بے حساب ہوں میں
مجھ کو جگنو کا نام دے کے نہ ہنس
اپنی دنیا کا آفتاب ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.