Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون وہ باتیں سنتا ہے جو فصل جنوں کے باب میں ہیں

فارغ بخاری

کون وہ باتیں سنتا ہے جو فصل جنوں کے باب میں ہیں

فارغ بخاری

MORE BYفارغ بخاری

    کون وہ باتیں سنتا ہے جو فصل جنوں کے باب میں ہیں

    کس کس کو بیدار کروں سب سورج میرے خواب میں ہیں

    بپھرے پانی کی موجیں ہر گھر کی چھت پہ رقصاں ہیں

    خیر مناؤں کس کس کی سب شہر مرے سیلاب میں ہیں

    چونا گچ دیواروں میں جھانکو تو خرابے پاؤ گے

    میری طرح کتنے ہی یہاں سقراط مرے احباب میں ہیں

    کس کوفی نے خط کے پہرے لگائے ہیں پڑھتی آنکھوں پر

    کتنے ہی مفہوم ابھی تک لفظوں کے گرداب میں ہیں

    جن صدموں سے گزرے ہیں یہ کب کے ٹوٹ گئے ہوتے

    یوں لگتا ہے جیسے کوئی فولاد مرے اعصاب میں ہیں

    پتھر دیس میں کس کو سنائے جا کے کوئی فریاد اپنی

    جانے کتنے حشر بپا فارغؔ کے دل بیتاب میں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے