خاک کے زخم کو پانی سے رفو کرتے ہیں
خاک کے زخم کو پانی سے رفو کرتے ہیں
دیکھ ہم کتنی روانی سے رفو کرتے ہیں
کبھی کرتے ہیں رفو خون کی اک دھار سے ہم
اور کبھی اشک فشانی سے رفو کرتے ہیں
کثرت خواب سے پھٹ جاتی ہیں اکثر آنکھیں
ہم ان آنکھوں کو کہانی سے رفو کرتے ہیں
دیر تک ایک جگہ رہنے سے آ جاتے ہیں زخم
تو انہیں نقل مکانی سے رفو کرتے ہیں
ہم وہ بد بخت مہاجر ہیں کہ ہجرت کے شگاف
مستقل ہجرت ثانی سے رفو کرتے ہیں
سنگ احساس ادھر آ کہ رلا کر تجھ کو
ترا پتھر ترے پانی سے رفو کرتے ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 115)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.