خاک سے خاک تلک کا یہ فسانہ ہوگا
خاک سے خاک تلک کا یہ فسانہ ہوگا
دل تمہارا تھا تمہارا ہے تمہارا ہوگا
مستقل دستکیں دیتے رہے یہ سوچ کے ہم
بند دروازے کے پیچھے کوئی رستہ ہوگا
شام ہوتے ہی اسی شخص کی یاد آتی ہے
جسے ہم نے کبھی سوچا تھا ہمارا ہوگا
یہ غزل گوئی وراثت میں نہیں ملتی ہے
یہ ہنر آپ کو اشکوں سے کمانا ہوگا
عشق بدنام گلی ہے نہ گزرنا یاں سے
آپ کے پاس جو کچھ بھی ہے گنوانا ہوگا
آسمانوں کی اڑانوں سے اترنے کے بعد
سوکھی ڈالی ہی پرندوں کا ٹھکانہ ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.