خامشی کو لب اظہار نہیں کر سکتے
خامشی کو لب اظہار نہیں کر سکتے
اپنے لہجے کو تو تلوار نہیں کر سکتے
آپ ہر پھول کو پابند قفس کر لیں گے
اس کی خوشبو کو گرفتار نہیں کر سکتے
ہم نے وہ کام کیے ہیں یہ ہمی جانتے ہیں
وہ جو اس دور کے فنکار نہیں کر سکتے
ان کی شہرت کے لیے اشک بہانے ہوں گے
غم کی تشہیر تو اخبار نہیں کر سکتے
ہم نے رہزن سے ہی منزل کا پتا پوچھا ہے
کام یہ قافلہ سالار نہیں کر سکتے
دیکھیے آپ نے چاہا ہے خدیجہؔ کو بہت
آپ اس بات سے انکار نہیں کر سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.