خار ہے خار نہ گل ہے گل تر کی صورت
خار ہے خار نہ گل ہے گل تر کی صورت
عندلیبان چمن کیا ہے یہ گھر کی صورت
نور کے سامنے جلتا نہیں ظلمت کا چراغ
عرصۂ شب میں تم آؤ تو سحر کی صورت
فیض کیا ہم سے اٹھائے گا مسافر کوئی
ہم نہ دیوار کی صورت نہ شجر کی صورت
باریاب نگۂ ناز کوئی ہوتا ہے
اشک سب ہوتے نہیں لعل و گہر کی صورت
ہوش دامن کا انہیں ہے نہ گریباں کا خیال
کیا سے کیا ہو گئی ارباب نظر کی صورت
راستے بند ہر اک موڑ پہ رہزن ہی سہی
حوصلہ ہو تو نکلتی ہے سفر کی صورت
کل مرے نقش تھے اس بزم جہاں کی زینت
آج پڑھتے ہیں مجھے لوگ خبر کی صورت
مضطرب کیوں ہیں اندھیروں کے پرستار عزیزؔ
کیا نظر آ گئی قندیل سحر کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.