خیر میں نے تو کیا نالہ پریشاں ہو کر
خیر میں نے تو کیا نالہ پریشاں ہو کر
تم پشیماں نہ کرو مجھ کو پشیماں ہو کر
دل میں پیکان تو آ جاتے ہیں ارماں ہو کر
دل سے ارمان نکلتے نہیں پیکاں ہو کر
یہ صنم خانہ ہے کعبہ تو نہیں ہے زاہد
تجھ کو آنا تھا یہاں صاحب ایماں ہو کر
جوش وحشت نے گریباں ہی نہ چھوڑا اب کیا
فکر انجام کروں سر بہ گریباں ہو کر
چھوڑ کر بت کدہ کعبے کو چلا ہے اطہرؔ
حیف پتھر نہ پڑے تجھ پہ مسلماں ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.