Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خموش اس لئے ہم ہیں کہ بات گھر کی ہے

نواب احسن

خموش اس لئے ہم ہیں کہ بات گھر کی ہے

نواب احسن

MORE BYنواب احسن

    خموش اس لئے ہم ہیں کہ بات گھر کی ہے

    ابھی یہ دیکھ رہے ہیں ہوا کدھر کی ہے

    بجھے چراغ تو احساس کرب جاگ اٹھا

    نہ جانے کیسے پرندوں نے شب بسر کی ہے

    ہمارے بچوں کے دل میں سلگ رہے ہیں الاؤ

    یہ آگ بجھ نہیں پائے گی عمر بھر کی ہے

    نہا اٹھیں گے ابھی لوگ بے سبب خوں میں

    یہ جنگ صرف ہمارے ہی ایک سر کی ہے

    نہ تم کہو گے تو خنجر پکار اٹھے گا

    لہو میں کس کے یہ پھر آستین تر کی ہے

    برہنہ کانٹوں پہ بستر بچھا دیا میں نے

    تو بھول جا کہ مری آرزو سفر کی ہے

    پناہ دھوپ سے احسنؔ جو دے سکے سب کو

    ضرورت آج یہاں ایسے اک شجر کی ہے

    مأخذ:

    Tiisha (Pg. 43)

    • مصنف: Nawab Ahsan
      • اشاعت: 1991
      • سن اشاعت: 1991

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے