Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خرابہ ایک دن بن جائے گھر ایسا نہیں ہوگا

عرفان صدیقی

خرابہ ایک دن بن جائے گھر ایسا نہیں ہوگا

عرفان صدیقی

MORE BYعرفان صدیقی

    خرابہ ایک دن بن جائے گھر ایسا نہیں ہوگا

    اچانک جی اٹھیں وہ بام و در ایسا نہیں ہوگا

    وہ سب اک بجھنے والے شعلۂ جاں کا تماشا تھا

    دوبارہ ہو وہی رقص شرر ایسا نہیں ہوگا

    وہ ساری بستیاں وہ سارے چہرے خاک سے نکلیں

    یہ دنیا پھر سے ہو زیر و زبر ایسا نہیں ہوگا

    مرے گم گشتگاں کو لے گئی موج رواں کوئی

    مجھے مل جائے پھر گنج گہر ایسا نہیں ہوگا

    خرابوں میں اب ان کی جستجو کا سلسلہ کیا ہے

    مرے گردوں شکار آئیں ادھر ایسا نہیں ہوگا

    ہیولے رات بھر محراب و در میں پھرتے رہتے ہیں

    میں سمجھا تھا کہ اپنے گھر میں ڈر ایسا نہیں ہوگا

    میں تھک جاؤں تو بازوئے ہوا مجھ کو سہارا دے

    گروں تو تھام لے شاخ شجر ایسا نہیں ہوگا

    کوئی حرف دعا میرے لیے پتوار بن جائے

    بچا لے ڈوبنے سے چشم تر ایسا نہیں ہوگا

    کوئی آزار پہلے بھی رہا ہوگا مرے دل کو

    رہا ہوگا مگر اے چارہ گر ایسا نہیں ہوگا

    بحد وسعت زنجیر گردش کرتا رہتا ہوں

    کوئی وحشی گرفتار سفر ایسا نہیں ہوگا

    بدایوں تیری مٹی سے بچھڑ کر جی رہا ہوں میں

    نہیں اے جان من، بار دگر ایسا نہیں ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے