خریدار اپنا ہم کو جانتے ہو
خریدار اپنا ہم کو جانتے ہو
بھلا اتنا تو تم پہچانتے ہو
بنے گا چہرہ یہ کس کا مہ و مہر
جو تم بیٹھے صباحت چھانتے ہو
اٹھو اے زخمیان کوچۂ یار
عبث کیوں خوں میں ماٹی سانتے ہو
وہ آنے کا نہیں اب گھر سے باہر
تم اس قاتل کو کم پہچانتے ہو
یکا یک کر گزرتے ہو وہی جان
تم اپنے جی میں جو کچھ ٹھانتے ہو
غرض ہو آشنا اپنی ہی ضد کے
کسی کی بات کو کب مانتے ہو
گیا ہے قافلہ میاں مصحفیؔ اب
عبث دامن کو تم گردانتے ہو
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-doom) (Pg. 233)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.