خیال ترک تعلق کو ٹالتے رہیے
خیال ترک تعلق کو ٹالتے رہیے
ہوا میں کوئی ہیولیٰ اچھالتے رہئے
پرانے آشنا چہروں کو یاد کر کر کے
ہجوم غم میں بھی دل کو سنبھالتے رہئے
تمام عمر یوں ہی کیجے حسرتوں کا شمار
تمام عمر یوں ہی دکھ سنبھالتے رہئے
سجا کے روز نئی محفلیں نئے چہرے
زر فسردہ دلی کو اجالتے رہئے
رہیں نہ دشت جو صحرا نوردیوں کے لئے
تو اپنے صحن میں پتھر اچھالتے رہئے
نہ مل سکیں جو وہ یاران گل صفت ناہیدؔ
تو اپنے آپ کو سانچوں میں ڈھالتے رہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.