Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیال گزرے کہاں کہاں کا ارادہ ان کو ہو گر یہیں کا

قربان علی سالک بیگ

خیال گزرے کہاں کہاں کا ارادہ ان کو ہو گر یہیں کا

قربان علی سالک بیگ

MORE BYقربان علی سالک بیگ

    خیال گزرے کہاں کہاں کا ارادہ ان کو ہو گر یہیں کا

    نہ کچھ ٹھکانا مرے گماں کا نہ کچھ ٹھکانا مرے یقیں کا

    نہ شوق مجھ کو ہے حور عیں کا نہ پاس واعظ ہے اپنے دیں کا

    جو ذکر کرنا ہے گر یہیں کا سنا نہ جھگڑا کہیں کہیں کا

    خراب کوئے بتاں ہے خلقت یہیں سے پاتے ہیں رنج و راحت

    سپہر گردش میں کر نہ جرأت کہ دور آیا ہے اب زمیں کا

    شہید ہونے کی یہ تمنا نہ دل سے نکلے گی دیکھ لینا

    اٹھائے خنجر وہ ہاتھ میں کیا نہ یار سنبھلے جب آستیں کا

    ہزار نالے زباں پہ لاتا ہزار محشر ابھی دکھاتا

    شب جدائی اگر نہ آتا خیال اس چشم سرمگیں کا

    نشان پائے عدو نے مارا کہ تیرے در پر نہیں گوارا

    جھکے جو سجدے کو سر ہمارا مٹائیں لکھا ہوا جبیں کا

    کہوں مطالب سب اپنے جی کے یہ شرط کیجے کہ ہاں نہ کیجے

    کہو نہیں پھر اسی طرح سے مجھے ہے سننا نہیں نہیں کا

    جو پوچھے مجھ سا ہے کوئی بد ظن کہو نہ احوال وصل دشمن

    یہ میں نے مانا کہ تم ہو پر فن علاج کیا چشم شرمگیں کا

    ملے گی محشر میں داد اب کیا ادائے مطلب میں ہوں میں الجھا

    بیان پہلے ہی کیوں کیا تھا تمہارے گیسوئے عنبریں کا

    بیان لطف عدو جفا ہے یہ تم سے سو بار کہہ دیا ہے

    پھر اب کی سن لو نہیں رہا ہے ہمیں بھی ضبط آہ آتشیں کا

    عجب ہے سالکؔ بھی رند مشرب کہ چھوڑ بیٹھا ہے ملتیں سب

    نہ مانتا ہے کسی کا مذہب نہ ہے یہ پابند اپنے دیں کا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Saalik (Pg. e-211 p-179)

    • مصنف: قربان علی سالک بیگ
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے