Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھڑکی کھولو کچھ تو یہاں بھی تازہ نرم ہوا آئے

ابن الحسن

کھڑکی کھولو کچھ تو یہاں بھی تازہ نرم ہوا آئے

ابن الحسن

MORE BYابن الحسن

    کھڑکی کھولو کچھ تو یہاں بھی تازہ نرم ہوا آئے

    منظر صحن‌ چمن کا ابھرے بوئے درد ربا آئے

    بے جاں فن میں جان سی آئے زخم تمنا تازہ ہو

    یاد میں رنگ حنا کا لہکے رقص میں باد صبا آئے

    ماہ گزیدہ رات ہے ساکت جیسے کوئی آئینہ

    اوس کے سبزے پر گرنے کی سناٹے میں صدا آئے

    فضل خزاں کے سوکھے پتے ہانپ رہے ہیں سائے میں

    سایہ اپنے تہہ خانوں میں جائے انہیں پہنچا آئے

    پہروں دل سے باتیں کر کے چین سے بیٹھے ہیں ایسے

    جیسے جو کچھ بھی کہنا تھا دنیا بھر کو سنا آئے

    نہر پہ سایہ بار شجر کے جال سے موجیں الجھی ہیں

    کوئی حسنؔ اس الجھا دے کوئی جائے ذرا سلجھا آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے