Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھڑکیاں کس طرح کی ہیں اور در کیسا ہے وہ

ظفر اقبال

کھڑکیاں کس طرح کی ہیں اور در کیسا ہے وہ

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    کھڑکیاں کس طرح کی ہیں اور در کیسا ہے وہ

    سوچتا ہوں جس میں وہ رہتا ہے گھر کیسا ہے وہ

    کیسی وہ آب و ہوا ہے جس میں وہ لیتا ہے سانس

    آتا جاتا ہے وہ جس پر رہ گزر کیسا ہے وہ

    کون سی رنگت کے ہیں اس کے زمین و آسماں

    چھاؤں ہے جس کی یہاں تک بھی شجر کیسا ہے وہ

    اک نظر میں ہی نظر آ جائے گا وہ سر بسر

    پھر بھی اس کو دیکھنا بار دگر کیسا ہے وہ

    میں تو اس کے ایک اک لمحے کا رکھتا ہوں شمار

    اور میرے حال دل سے بے خبر کیسا ہے وہ

    اس کا ہونا ہی بہت ہے وہ کہیں ہے تو سہی

    کیا سروکار اس سے ہے مجھ کو ظفرؔ کیسا ہے وہ

    مأخذ :
    • کتاب : غزل کا شور (Pg. 216)
    • Author : ظفر اقبال
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے