aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلا ہے پھول بہت روز میں مقدر کا

انوار انجم

کھلا ہے پھول بہت روز میں مقدر کا

انوار انجم

MORE BYانوار انجم

    کھلا ہے پھول بہت روز میں مقدر کا

    بس اب نہ بند ہو دروازہ تیرے مندر کا

    تمام شہر ہے ہنگامۂ نشاط میں گم

    مگر یہ کرب یہ سناٹا میرے اندر کا

    کبھی نہ کھل کے ہنسا ہوں نہ رویا جی بھر کے

    رکھا ہے میں نے ہمیشہ قدم برابر کا

    صدا کسی کی ہو آتا ہے اپنے آپ سے خوف

    وہ اجنبی ہوں کہ گھر کا رہا نہ باہر کا

    گریز ہے اسے میری گلی سے یوں جیسے

    یہاں جو آیا تو ہو جائے گا وہ پتھر کا

    یہ گاہے گاہے کا ملنا بھی کوئی ملنا ہے

    جو ہو سکے تو پتہ دیجئے کبھی گھر کا

    کبھی کبھی کا ہو قصہ تو کوئی دکھ بھی سنے

    اٹھائے بوجھ بھلا کون زندگی بھر کا

    اسیر دام فریب زباں ہوا آخر

    نہ اعتبار جسے آیا دیدۂ تر کا

    غم زمانہ ہے وہ تیغ تشنہ کام انجمؔ

    اڑے ہیں پاؤں اگر وار بچ گیا سر کا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 978)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے