Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خرد کی شمعوں کے آسرے پر حیات کی شب بسر نہ ہوگی

عقیل سنبھلی

خرد کی شمعوں کے آسرے پر حیات کی شب بسر نہ ہوگی

عقیل سنبھلی

MORE BYعقیل سنبھلی

    خرد کی شمعوں کے آسرے پر حیات کی شب بسر نہ ہوگی

    ابھی تو روشن ہے رات لیکن یہ روشنی تا سحر نہ ہوگی

    نہ خار ہوں گے جہاں نہ پتھر وہ عشق کی رہگزر نہ ہوگی

    جنوں کو تسکیں نہ دے سکے گی وہ راہ جو پر خطر نہ ہوگی

    سجائی تھی ہم نے بزم ساقی کہ دور جام شراب ہوگا

    یہ کیا خبر تھی کہ میکدے میں ہمیں پہ تیری نظر نہ ہوگی

    پیام بیمار غم ہے قاصد ٹھہر ٹھہر کے بیان کرنا

    وہ حال پوچھیں تو بس یہ کہنا ضرورت چارہ گر نہ ہوگی

    نہ کہنے والے کبھی تھکے ہیں نہ سننے والوں کو نیند آئی

    یہ عشق و الفت کی داستاں ہے یہ داستاں مختصر نہ ہوگی

    بجا سہی آپ کا یہ طعنہ دعا میں تاثیر کیوں نہیں ہے

    یہ سوچئے آپ کیا کریں گے دعا اگر بے اثر نہ ہوگی

    مرا نشیمن بھی جل چکا ہے اجڑ چکی شاخ آشیاں بھی

    عقیلؔ اب جانب گلستاں نگاہ برق و شرر نہ ہوگی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے