Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں دیدہ گلستاں کا نظارا کر لیا میں نے

کرشن گوپال مغموم

خزاں دیدہ گلستاں کا نظارا کر لیا میں نے

کرشن گوپال مغموم

MORE BYکرشن گوپال مغموم

    خزاں دیدہ گلستاں کا نظارا کر لیا میں نے

    نہ پا کر پھول کانٹوں ہی سے دامن بھر لیا میں نے

    مجھی سے اٹھ نہ پایا بار تبلیغ محبت کا

    شر و فتنہ کا ہر الزام اپنے سر لیا میں نے

    درون مے کدہ دیکھی غلط بخشی جو ساقی کی

    تو اپنے آنسوؤں سے اپنا ساغر بھر لیا میں نے

    خلوص دل سے اب تنقید کرنا فرض ٹھہرا ہے

    قلم کب ہے قلم اب ہاتھ میں نشتر لیا میں نے

    مجھے کیا خوف ہستی کی کسی بھی زہر ناکی کا

    کہ زہر ہجر جاناں تک گوارا کر لیا میں نے

    مرے فن نے جلا پائی ہے ہر تنقید جائز ہے

    ہر اک تنقید جائز کو سر آنکھوں پر لیا میں نے

    خدا کے فضل سے میں مطمئن ہوں اور شاکر بھی

    بڑی ہمت سے ہر میدان کو سر کر لیا میں نے

    مجھے مغمومؔ اب ہو مخلصی اس مرنے جینے سے

    بہت کچھ جی لیا میں نے بہت کچھ مر لیا میں نے

    مأخذ:

    جادۂ شوق (Pg. 54)

    • مصنف: کرشن گوپال مغموم
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے