خزاں کا دور ہے موسم کو خوشگوار نہ کر
خزاں کا دور ہے موسم کو خوشگوار نہ کر
ہم اہل ہجر ہیں ہم سے تو ذکر یار نہ کر
بس ایک میں ہی بچا ہوں سفر میں ساتھ ترے
سو تجھ کو چارہ بھی کیا ہے جو اعتبار نہ کر
ہوائے شام تو ایسے نہ چھیڑ تنگ نہ کر
بدن سے یوں نہ لپٹ مجھ کو بے قرار نہ کر
یقین چاہتا ہوں اب کے تیری بات پہ میں
سو مجھ سے ملنے کا وعدہ یوں بار بار نہ کر
تجھے اکیلا نہ کر دے گئی رتوں کا ملال
یہی کہوں گا مسافر کا انتظار نہ کر
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 80)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.