Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود محبت درد ہے اور درد کا درماں بھی ہے

بیدل عظیم آبادی

خود محبت درد ہے اور درد کا درماں بھی ہے

بیدل عظیم آبادی

MORE BYبیدل عظیم آبادی

    خود محبت درد ہے اور درد کا درماں بھی ہے

    ہے یہ وہ مشکل کہ مشکل بھی ہے اور آساں بھی ہے

    عاشق ابروئے جاناں عاشق مژگاں بھی ہے

    دل میں شوق تیغ ہے ذوق لب پیکاں بھی ہے

    میرے گھر آئیں گے وہ لایا ہے مژدہ نامہ بر

    یہ پیام زیست بھی ہے موت کا ساماں بھی ہے

    سچ بتا پروانہ کس کی آتش الفت ہے تیز

    کون سوزندہ بھی ہے اور کون خود سوزاں بھی ہے

    ابتدا موہوم اس کی انتہا معدوم ہے

    یہ کتاب عمر کا مضموں بھی ہے عنواں بھی ہے

    کیا بتائیں تم کو ہم نرخ متاع زندگی

    یہ کبھی بے حد گراں ہے اور کبھی ارزاں بھی ہے

    خوگر جور مسلسل ہو گئے قلب و جگر

    مجھ پر ان کا بھی کرم ہے غیر کا احساں بھی ہے

    چشم جاناں جان لیوا بھی ہے اور جاں بخش بھی

    موت کا باعث بھی ہے اور چشمۂ حیواں بھی ہے

    قطرۂ خوں جو طراز نوک مژگاں تھا کبھی

    اب وہی رنگین گوہر زینت داماں بھی ہے

    رتبۂ عالی ہمارے داغ دل کا دیکھیے

    روکش خورشید بھی رشک مہ تاباں بھی ہے

    کھینچتا ہے کیوں مرے پہلو سے تیر دل نواز

    دل کے بہلانے کا ہمدم اور کچھ ساماں بھی ہے

    یہ کشش کس کی ہے کس کا لطف ہے کس کا کرم

    آج محفل میں کسی کی بیدلؔ خوش خواں بھی ہے

    مأخذ:

    نوائے بیدل (Pg. 126)

    • مصنف: بیدل عظیم آبادی
      • ناشر: دی آزاد پریس، پٹنہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے