Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود سر تھا خود غرض بھی تھا وہ بد مزاج بھی

رعنا مظہری دہلوی

خود سر تھا خود غرض بھی تھا وہ بد مزاج بھی

رعنا مظہری دہلوی

MORE BYرعنا مظہری دہلوی

    خود سر تھا خود غرض بھی تھا وہ بد مزاج بھی

    ٹھکرا چکا ہے اس لیے اس کو سماج بھی

    رہتا ہوں دور خود ہی میں دنیا کی بھیڑ سے

    ملتا نہیں ہر ایک سے میرا مزاج بھی

    یہ اور بات جی نہ سکے ہم سکون سے

    مرنے نہ دیں گے چین سے رسم و رواج بھی

    جو تھا فضول خرچ وہ بد حال ہی رہا

    کم خرچ جس کا تھا وہ ہے خوشحال آج بھی

    تن کھوکھلا ہے اس کا نشیلی دواؤں سے

    بچے ہیں بھوکے گھر میں نہیں ہے اناج بھی

    سچ بولنے پہ مجھ سے زمانہ ہوا خفا

    پہنا دیا گیا مجھے کانٹوں کا تاج بھی

    اس نے دلوں پہ کی ہے حکومت خلوص سے

    خاطر میں وہ نہ لایا کبھی تخت و تاج بھی

    رعناؔ تلاش کر انہیں مل جائیں گے تجھے

    زندہ ضمیر لوگ ہیں دنیا میں آج بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے