خدا ہی آپ نہ جب تک زمیں پہ اترے گا
خدا ہی آپ نہ جب تک زمیں پہ اترے گا
تو کون پورا کسی کے یقیں پہ اترے گا
یہ سیل اشک بھی اپنا ہے آنکھ بھی اپنی
کھڑے رہو کہ یہ دریا یہیں پہ اترے گا
بھروسہ کوئی نہیں ہے کسی مسافر کا
جہاں بھی ریل رکے گی وہیں پہ اترے گا
چلے تو ہو سفر عشق پر خیال رہے
کہیں چڑھے گا یہ دریا کہیں پہ اترے گا
تمام خاک نشیں زیر خاک ہوں گے مگر
لہو کا رنگ تری آستیں پہ اترے گا
یہاں بھرے ہوئے بیٹھے ہیں سب بندھے ہاتھوں
سو اب یہ غصہ ترے جانشیں پہ اترے گا
جمالؔ خطۂ دل ہو بھی جائے گر ہموار
کوئی جہاز نہ اس سرزمیں پہ اترے گا
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 119)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.