Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا جانے کس جرم کی یہ سزا ہے

اونکار گلشن

خدا جانے کس جرم کی یہ سزا ہے

اونکار گلشن

MORE BYاونکار گلشن

    خدا جانے کس جرم کی یہ سزا ہے

    بہاروں میں کانٹوں سے دامن بھرا ہے

    سمجھتے ہیں ہم دھمکیاں دینے والو

    کسی دوست کا ہی اشارہ ہوا ہے

    جو مل مل کے ہم سے دغا کر رہے ہیں

    انہیں پر ہمیں اعتبار آ رہا ہے

    غموں سے الجھنے کا ہے نام جینا

    بزرگوں سے اکثر یہ میں نے سنا ہے

    وفا کی نہیں جن سے امید مجھ کو

    انہیں دوستوں پر بھروسہ کیا ہے

    اے گلشنؔ وہ سمجھے گا کیا راز گلشن

    جو گلشن میں کانٹوں سے بچ کر چلا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے