خدا جانے کس جرم کی یہ سزا ہے
خدا جانے کس جرم کی یہ سزا ہے
بہاروں میں کانٹوں سے دامن بھرا ہے
سمجھتے ہیں ہم دھمکیاں دینے والو
کسی دوست کا ہی اشارہ ہوا ہے
جو مل مل کے ہم سے دغا کر رہے ہیں
انہیں پر ہمیں اعتبار آ رہا ہے
غموں سے الجھنے کا ہے نام جینا
بزرگوں سے اکثر یہ میں نے سنا ہے
وفا کی نہیں جن سے امید مجھ کو
انہیں دوستوں پر بھروسہ کیا ہے
اے گلشنؔ وہ سمجھے گا کیا راز گلشن
جو گلشن میں کانٹوں سے بچ کر چلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.