خدا کے اس قدر نزدیک جانا پڑ رہا ہے
خدا کے اس قدر نزدیک جانا پڑ رہا ہے
اسے منصب ہمیں ایماں بچانا پڑ رہا ہے
جسے ہم زندگی بھر یاد رکھنا چاہتے تھے
بہت تیزی سے وہ چہرہ پرانا پڑ رہا ہے
رقیبو تم رکو ممکن ہے وہ ہاتھ آ ہی جائے
ہمیں تو خیر جلدی لوٹ جانا پڑ رہا ہے
کسی پر دیر سے کھولا تھا دل کا راز ہم نے
کسی کو وقت سے پہلے بتانا پڑ رہا ہے
کہاں خاطر میں لاتا تھا وہ میری سادگی کو
اسے پہلے کا اک چہرہ دکھانا پڑ رہا ہے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 33)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.