aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلا ہے زیست کا اک خوش نما ورق پھر سے

آلوک یادو

کھلا ہے زیست کا اک خوش نما ورق پھر سے

آلوک یادو

MORE BYآلوک یادو

    کھلا ہے زیست کا اک خوش نما ورق پھر سے

    ہوائے شوق نے کی ہے یہاں پہ دق پھر سے

    پکارتا ہے مجھے کون میرے ماضی سے

    کہ آج رخ پہ مرے چھا گئی شفق پھر سے

    خفا خفا سے ہیں آخر جناب ناصح کیوں

    کسی نے کر دیا کیا آج ذکر حق پھر سے

    کسی سے روٹھ گئے یا کسی کا دل توڑا

    جبیں پہ آ گیا کیوں آپ کی عرق پھر سے

    میان دل کوئی لیتی ہے ٹیس انگڑائی

    وہی ہے رنج وہی غم وہی قلق پھر سے

    نہ نکلو چاندنی راتوں میں کتنی بار کہا

    ہوا ہے چاند کے چہرہ کا رنگ فق پھر سے

    بس ایک تجربہ کافی ہے زندگی کے لئے

    پڑھا نہ جائے گا ہم سے وہی سبق پھر سے

    یہی نظام زمانہ یہی تغیر ہے

    جو سہل ہے وہی ہو جائے گا ادق پھر سے

    کہیں قریب ہی بادل برستے ہیں آلوکؔ

    ہوائیں لائی ہیں خنکی کی کچھ رمق پھر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے