Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوش فہمیوں کے کھیل کی اب کیا سبیل ہے

مصور سبزواری

خوش فہمیوں کے کھیل کی اب کیا سبیل ہے

مصور سبزواری

MORE BYمصور سبزواری

    دلچسپ معلومات

    (شعر و حکمت، حیدر آباد)

    خوش فہمیوں کے کھیل کی اب کیا سبیل ہے

    کاغذ کی ایک ناؤ ہے اور خشک جھیل ہے

    سر پر اٹھائے دھوپ کو سورج کی طرح چل

    منزل کہاں یہ سلسلۂ سنگ میل ہے

    لاشوں کے ڈھیر میں ابھی زندہ تو ہوں مگر

    میرے بھی سر پہ اڑتی ہوئی ایک چیل ہے

    سایہ بھی بند مٹھی میں رکھتا ہے بھینچ کر

    اونچا سا یہ درخت نہایت بخیل ہے

    میں گھاؤ گہرے پانیوں کا ہوں نہ مجھ سے مل

    تو مجھ میں ڈوب جائے گی ننھی سی جھیل ہے

    دروازے کھڑکی مجھ پہ مصورؔ ہیں سب ہی بند

    سرما کا ٹھٹھرا چاند ہے اور شب طویل ہے

    مأخذ:

    1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 85)

    • مصنف: Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: P.K. Publishers, New Delhi
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے