Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشبوؤں کا شجر نہیں دیکھا

سنجیو آریہ

خوشبوؤں کا شجر نہیں دیکھا

سنجیو آریہ

MORE BYسنجیو آریہ

    خوشبوؤں کا شجر نہیں دیکھا

    ایک مدت سے گھر نہیں دیکھا

    رہ گزر ہم نے ایسی چن لی تھی

    میلوں دیوار و در نہیں دیکھا

    تم جو بدلے تو کیا غضب بدلے

    ہم نے ایسا اثر نہیں دیکھا

    اتنی بوجھل ہوئی تھی یہ پلکیں

    اس کو دیکھا مگر نہیں دیکھا

    چاند کیسے زمیں پہ چلتا ہے

    جس نے اس کو اگر نہیں دیکھا

    آئنہ ہم سے روز پوچھے ہے

    خود کو کیوں بن سنور نہیں دیکھا

    خط کو چوما اسی کی خوشبو تھی

    خط کے اندر مگر نہیں دیکھا

    تم سے بچھڑے تو کیسے زندہ ہیں

    تم نے یہ سوچ کر نہیں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے