خوشبو نے انجام دیا ہے کام مرا
آخر جا پہنچا اس تک پیغام مرا
ایک یہی تو سچی خبریں دیتا ہے
دل کیسے ہو سکتا ہے ناکام مرا
وہ تو صبح کی آس دلائی تاروں نے
ورنہ اور ارادہ تھا اس شام مرا
جب جب مجھ پر بغض کا سایہ پڑتا ہے
میلا ہونے لگتا ہے احرام مرا
تیرے جلوے کیسے قید ہوں شعروں میں
لفظ ادھورے اور تصور خام مرا
تم احساس کی دولت لے کر ساتھ رہو
بھرتے بھرتے بھر جائے گا جام مرا
اس کے دل میں چور یقیناً تھا انورؔ
جھجکا وہ محفل میں لیتے نام مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.