خوشی یہ کم تو نہیں غم سے رسم و راہ تو ہے
خوشی یہ کم تو نہیں غم سے رسم و راہ تو ہے
خدا کا شکر کوئی میرا خیر خواہ تو ہے
بلا سے ساتھ نہ دے گی یہ شمع ساتھ نہ دے
انیس شام جدائی دل تباہ تو ہے
ہزار کالی گھٹاؤں میں چھپ گئے تارے
مری نظر میں کوئی رشک مہر و ماہ تو ہے
میں ان کے سامنے جاؤں تو کس طرح جاؤں
کہ دل کو ہوش نہیں جرات نگاہ تو ہے
وہ حال دل کا نہ سمجھیں یہ ان کی بات رہی
اب ان کے سامنے حال دل تباہ تو ہے
انہیں یقین نہ آئے تو کیا کرے کوئی
مری وفا کی مری زندگی گواہ تو ہے
عقیلؔ لاکھ نظارے مری نظر کے لیے
تصورات میں روشن وہ جلوہ گاہ تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.