خواب نے رکھ لیا فسانے میں
خواب نے رکھ لیا فسانے میں
تم نے تاخیر کی جگانے میں
اس زمیں کو فلک بنانے میں
میں بھی شامل تھا اک زمانے میں
تیرے کردار کو اٹھانے میں
مجھ کو مرنا پڑا فسانے میں
کام کرتے ہیں روز و شب صاحب
ہم محبت کے کارخانے میں
بام و در دشمنوں کے ساتھی تھے
مجھ کو دیوار سے لگانے میں
عشق میں تھوڑی سی سہولت تھی
حضرت قیس کے زمانے میں
دین و دنیا سے جانا پڑتا ہے
دل کو دیوانگی بنانے میں
وقت ہی ہر طرف رکاوٹ ہے
لا مکاں سے مکاں بنانے میں
آگ کے درمیان بیٹھے ہیں
قصہ خوانی کے چائے خانے میں
مکتب عشق میں سبق پڑھنے
لوگ آئیں گے ہر زمانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.