خواب سے دوستی عجیب سی ہے
خواب سے دوستی عجیب سی ہے
نیند کی زندگی عجیب سی ہے
کون اس راستے سے گزرا ہے
دور تک روشنی عجیب سی ہے
تجھ کو سوچوں تو ٹوٹ جاتا ہوں
مجھ میں یہ نازکی عجیب سی ہے
مجھ کو خود پہ یقیں نہیں آتا
مجھ میں کوئی کمی عجیب سی ہے
مجھ کو کچھ سوجھتا نہیں ہے ابھی
میری حالت بڑی عجیب سی ہے
دو گھڑی بیٹھنے نہیں دیتی
میری آوارگی عجیب سی ہے
آج کل جی کہیں نہیں لگتا
آج کل زندگی عجیب سی ہے
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 71)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.