خوابیدہ ہیں اس لمس میں امکان کچھ ایسے
خوابیدہ ہیں اس لمس میں امکان کچھ ایسے
میں حرف دگر ہوں مجھے پہچان کچھ ایسے
اس بار سبھی چپ ہیں مجھے روکنے والے
میں سب کو کیے جاتا ہوں حیران کچھ ایسے
یہ جیسے مرے رنگ رواں کی نگراں ہے
ہر آن مرا دھوپ میں ہے دھیان کچھ ایسے
میں جیسے کئی خاک بہ سر خواب سفر ہوں
رستے میں پڑا ہے مرا سامان کچھ ایسے
ہم فرد جنوں کھول کے مشکل میں نہ پڑ جائیں
اس فرد میں کر رکھی ہے میزان کچھ ایسے
آئینوں کے اس کرب میں ہم اپنی کہیں کیا
آئینہ ہے آئینے پہ حیران کچھ ایسے
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 66)
- Author : شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.