خواہ شعورؔ صبح و شام غرق گلاس میں رہو
خواہ شعورؔ صبح و شام غرق گلاس میں رہو
اپنی حدود میں رہو اپنے حواس میں رہو
جو بھی ملا جمنا ہوا ہے وہ کم نہیں اتفاق سے
کیوں کسی بھوکھ میں رہو کیوں کسی پیاس میں رہو
ہم نے تمہیں خیال میں دیکھ لیا بلا جھجھک
اور نقاب میں رہو اور لباس میں رہو
راستہ دیکھتے رہو چاپ سنائی دے نہ دے
صبح قریب ہو نہ ہو صبح کی آس میں رہو
آج کے سب قیاس ہیں کل کی حقیقتیں شعورؔ
اہل نگاہ میں رہو اہل قیاس میں رہو
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 81)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.