خواہش پرواز ہے تو بال و پر بھی چاہئے
خواہش پرواز ہے تو بال و پر بھی چاہئے
میں مسافر ہوں مجھے رخت سفر بھی چاہئے
اس قدر بھی رنج کا خوگر نہیں ہوں میں ابھی
راستے میں دھوپ ہو تو اک شجر بھی چاہئے
یوں مکمل ہو نہیں سکتا کوئی بھی عکس ہو
آئنہ بھی چاہئے ذوق نظر بھی چاہئے
صرف سانسوں کا تسلسل ہی نہیں ہے زندگی
اپنے ہونے کی ہمیں کوئی خبر بھی چاہئے
دوستوں کی اس ادا پر ہو گیا قربان میں
میری پگڑی لے چکے اب میرا سر بھی چاہئے
مطمئن صحرا میں آ کے بھی نہیں تنہائیاں
شام ہوتے ہی انہیں دیوار و در بھی چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.