Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کی آنکھ میں دیکھیں کون ہم کو پہچانے

اویس سید

کس کی آنکھ میں دیکھیں کون ہم کو پہچانے

اویس سید

MORE BYاویس سید

    کس کی آنکھ میں دیکھیں کون ہم کو پہچانے

    شہر تو پرانا ہے لوگ پر ہیں انجانے

    اپنی جھولی میں لے کر تیرے در پے بیٹھے ہیں

    عمر بھر کمایا جو سب ہیں تیرے نذرانے

    کیا تمہیں بتائیں اب کس جہاں سے گزریں ہیں

    کھو گئے خدا سارے ٹوٹے ہیں پری خانے

    کاغذی حکومت ہے عاجزی روایت ہے

    سر بہ سر غریبی ہیں اور سلگتے کاشانے

    منزلوں کی سوچیں کیا راستوں میں الجھے ہیں

    جا بہ جا اداسی ہے کو بہ کو ہیں افسانے

    وحشتوں کی گرمی میں درد ہم کو سایا ہے

    ریت ہم سے بنتی ہے غم ہمارے پیمانے

    ایک تو تری خوشبو پیرہن سے لپٹے ہیں

    آنکھیں پھر ہیں مے خانے زلفیں جیسے خس خانے

    ذوق سب کے شاہی ہیں شوق سب کے اونچے ہیں

    یہ اویسؔ سید ہیں یہ ہیں اس کے یارانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے