Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کو یقین آئے گا یارو میرا مسیحا قاتل ہے

ضیا خورجوی

کس کو یقین آئے گا یارو میرا مسیحا قاتل ہے

ضیا خورجوی

MORE BYضیا خورجوی

    کس کو یقین آئے گا یارو میرا مسیحا قاتل ہے

    دل کے سینکڑوں ارمانوں کا ایک اکیلا قاتل ہے

    جب تک میرے خون دل کی آنکھوں سے برسات نہ ہو

    کیسے پیاس بجھے گی اس کی خون کا پیاسا قاتل ہے

    کون سمجھ سکتا ہے اس کی فطرت کی سفاکی کو

    چہرہ ہے معصوموں جیسا بھولا بھالا قاتل ہے

    شہر نگاراں میں اب اپنے جان و دل کی خیر نہیں

    جو بھی نظر ہے رہزن دل ہے چہرہ چہرہ قاتل ہے

    زیست کے اس عالم میں اپنے قتل کا دوں الزام کسے

    دن قاتل ہیں راتیں قاتل لمحہ لمحہ قاتل ہے

    ہلکا سا احساس ہے زخمی یہ تو ضیاؔ کچھ بات نہیں

    اوچھے وار کرے ہے ہم پر ظرف کا اوچھا قاتل ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے