کس نے ہمارے شہر پہ ماری ہے روشنی
کس نے ہمارے شہر پہ ماری ہے روشنی
ہر اک مکاں کے زخم سے جاری ہے روشنی
بچ بچ کے چل رہا ہوں ستاروں کی چال سے
اب تک مرے حواس پہ طاری ہے روشنی
دل کو محبتوں سے کیا تو نے مالا مال
خوش باش تیرگی میں اتاری ہے روشنی
اک رات ہر چراغ کی لو کاٹ دی گئی
اور وہ بھی چپ رہے جنہیں پیاری ہے روشنی
لذت کو ایک حد پہ ٹھہرنے نہیں دیا
تم نے بدن کے پار گزاری ہے روشنی
سایوں سے ڈر کے چیخ پڑے تھے یہی تو ہیں
ان کو بھی زعم ہے کہ ہماری ہے روشنی
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 60)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.