Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس نے وحشی کو سکھایا کہ تو ایسا کرنا

سید شفق شاہ چشتی

کس نے وحشی کو سکھایا کہ تو ایسا کرنا

سید شفق شاہ چشتی

MORE BYسید شفق شاہ چشتی

    کس نے وحشی کو سکھایا کہ تو ایسا کرنا

    کچھ نہ کچھ خاک پہ لکھ لکھ کے مٹایا کرنا

    وہ مرا کوچۂ جاناں میں سویرا کرنا

    رات بھر اس کا دراروں سے وہ جھانکا کرنا

    یہ کہاں لا کے مجھے چھوڑ گیا جوش جنون

    آپ ہی آپ خود اپنے کو پکارا کرنا

    ہم تو بس ایک کو ہی سجدہ کیا کرتے ہیں

    کون کس کس کا پجاری ہے ہمیں کیا کرنا

    کیوں نہ روشن ہوں تری یاد سے زخموں کے چراغ

    کام ہی شمع کا ہے گھر میں اجالا کرنا

    ایک دن آنے کا اور ایک ہے دن جانے کا

    اسی دو روز کی مہلت میں ہے کیا کیا کرنا

    بول کس دل سے بھلاؤں جو بھلاؤں بھی تجھے

    تیرا چھپ چھپ کے وہ اکثر مجھے دیکھا کرنا

    تو مسیحا ہے شفا دیتا ہے تو ہی سب کو

    ہے یہ دعویٰ تو مرے زخم کو اچھا کرنا

    اس کے جلوؤں میں تھے کھوئے ہوئے ایسے کہ شفقؔ

    بھول ہی تو گئے ہم عرض تمنا کرنا

    مأخذ:

    رنگ شفق (Pg. 104)

    • مصنف: سید شفق شاہ چشتی
      • ناشر: دائرۂ ادبیہ، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے