کس قدر ضدی ہیں ضد پہ اڑ گئے
آپ تو پیچھے ہمارے پڑ گئے
دوستانہ گفتگو اور دل میں کچھ
میرے چہرے کو وہ شاید پڑھ گئے
سوچنا ہوگا ہمیں عالم پناہ
لشکری آپس میں کیسے لڑ گئے
یہ تو ہونا تھا ہوا افسوس کیا
زرد پتے تھے ہوا سے جھڑ گئے
وہ مری ٹھوکر کے پتھر تھے کبھی
تاج میں جو آپ کے ہیں جڑ گئے
رعب تھا جن کا تھا جن کا دبدبہ
وہ منوں مٹی کے نیچے گڑ گئے
مجرموں کو تو رہائی مل گئی
اور ہم سولی پہ سیفیؔ چڑھ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.