Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس سے ٹھنڈک ہے کہ یہ سب ہیں جلانے والے

دتا تریہ کیفی

کس سے ٹھنڈک ہے کہ یہ سب ہیں جلانے والے

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    کس سے ٹھنڈک ہے کہ یہ سب ہیں جلانے والے

    نالے آہوں سے سوا آگ لگانے والے

    بعد مردن تو ہوا سوز محبت پیدا

    وہ مری قبر پہ ہیں شمع جلانے والے

    کوٹھے پر چڑھ کے اڑایا نہ کریں آپ پتنگ

    ڈورے ڈالیں نہ کہیں یار اڑانے والے

    کیونکہ معشوقوں کے وعدوں پہ حیا کرتے تھے

    بھولے بھالے تھے بہت اگلے زمانے والے

    اڑتی چڑیاں کوئی کیا پکڑے گا ان کے آگے

    اچھے اچھوں کو ہیں چٹکی میں اڑانے والے

    ہم جو کہتے ہیں کہ مرتے ہیں تو فرماتے ہیں

    ایسے دیکھے ہیں بہت جان سے جانے والے

    لے کے دل آنکھ بھی تو ہم سے ملاتے وہ نہیں

    تھے مرے دل کی طرح دن بھی یہ آنے والے

    مأخذ:

    Waridat (Pg. 527)

    • مصنف: دتا تریہ کیفی
      • اشاعت: 1941
      • ناشر: میسرز رام لال سوری اینڈ سنز، انارکلی، لاہور
      • سن اشاعت: 1941

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے