Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس زباں سے شکوۂ جور ستم آرا کریں

منظر لکھنوی

کس زباں سے شکوۂ جور ستم آرا کریں

منظر لکھنوی

MORE BYمنظر لکھنوی

    کس زباں سے شکوۂ جور ستم آرا کریں

    جس کو اچھا کہہ چکے اس کی برائی کیا کریں

    ان سے جب پوچھا گیا بسمل تمہارے کیا کریں

    ہنس کے بولے زخم دل دیکھا کریں رویا کریں

    ہو کے غش جلوے سے نقل حضرت موسیٰ کریں

    آپ اگر پردہ اٹھا بھی دیں تو ہم پردا کریں

    حسن سے وعدہ خلافی عشق سے توبا کریں

    دین کے بھی ہوں برے دنیا کو بھی رسوا کریں

    کم سے کم ایسی تو کچھ تدبیر کر اے جذب عشق

    وہ ہمیں دیکھیں نہ دیکھیں ہم انہیں دیکھا کریں

    اک زمانہ ہو رہا ہے عشق میں ہم سے خلاف

    کس کے کس کے دل میں دل ڈالیں الٰہی کیا کریں

    ہر طرف زنداں کی دیواروں پہ ہے تصویر دوست

    اب جدھر چاہیں اسیران ستم سجدا کریں

    واہ کیا اچھا تقاضا واہ کیا انصاف ہے

    درد تو دیں آپ اور تاثیر ہم پیدا کریں

    حضرت منظرؔ نہیں ہیں واعظو اس رنگ کے

    آج مے خواری کریں کل بیٹھ کر توبا کریں

    مأخذ:

    ManzaristanáDeewan-e-Manzarâ (Pg. ebook-36 page-35 )

    • مصنف: سید جعفر حسین منظر لکھنوی
      • اشاعت: 1962
      • ناشر: شری تلشی رام ویش
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے