کسی آئنے پہ میں پھر نظر نہیں کر سکا
کسی آئنے پہ میں پھر نظر نہیں کر سکا
ترے بعد کئی بھی عشق اثر نہیں کر سکا
اسے خاک پر سے گزرنا کتنا محال تھا
ترے خواب پر جو گزر بسر نہیں کر سکا
میں پلٹ کے آیا تو باغ خالی ملا مجھے
مرا انتظار کوئی شجر نہیں کر سکا
شب ہجر جیسی رواں تھی ویسی رواں رہی
میں کوئی بھی لہر ادھر ادھر نہیں کر سکا
کوئی تم سے دور بھی تھا تمہارے حضور بھی
مگر اس طرح کہ تمہیں خبر نہیں کر سکا
عجب انتشار سخن میں تھا ترے روبرو
سو میں اپنی بات کو مختصر نہیں کر سکا
مجھے پھر بھی دل کے ہی قافلے میں گنا گیا
میں اگرچہ دل کی طرح سفر نہیں کر سکا
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 51)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.