Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کا درد ہو دل بے قرار اپنا ہے

ناصر کاظمی

کسی کا درد ہو دل بے قرار اپنا ہے

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    کسی کا درد ہو دل بے قرار اپنا ہے

    ہوا کہیں کی ہو سینہ فگار اپنا ہے

    ہو کوئی فصل مگر زخم کھل ہی جاتے ہیں

    سدا بہار دل داغدار اپنا ہے

    بلا سے ہم نہ پئیں مے کدہ تو گرم ہوا

    بقدر تشنگی رنج خمار اپنا ہے

    جو شاد پھرتے تھے کل آج چھپ کے روتے ہیں

    ہزار شکر غم پائیدار اپنا ہے

    اسی لیے یہاں کچھ لوگ ہم سے جلتے ہیں

    کہ جی جلانے میں کیوں اختیار اپنا ہے

    نہ تنگ کر دل محزوں کو اے غم دنیا

    خدائی بھر میں یہی غم گسار اپنا ہے

    کہیں ملا تو کسی دن منا ہی لیں گے اسے

    وہ زود رنج سہی پھر بھی یار اپنا ہے

    وہ کوئی اپنے سوا ہو تو اس کا شکوہ کروں

    جدائی اپنی ہے اور انتظار اپنا ہے

    نہ ڈھونڈھ ناصرؔ آشفتہ حال کو گھر میں

    وہ بوئے گل کی طرح بے قرار اپنا ہے

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-Nasir Kazmi (Pg. 222)

    • مصنف: ناصر کاظمی
      • اشاعت: 1957
      • ناشر: ناصر کاظمی
      • سن اشاعت: 1957

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے