Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کا ہونے کی خواہش نہ ضد ہے پانے کی

مصارف حسین منصوری

کسی کا ہونے کی خواہش نہ ضد ہے پانے کی

مصارف حسین منصوری

MORE BYمصارف حسین منصوری

    کسی کا ہونے کی خواہش نہ ضد ہے پانے کی

    کہ جب سے چال سمجھ آئی ہے زمانے کی

    یہ تیری ضد کہیں بے گھر نہ کر کے چھوڑے تجھے

    پرانی چھت پہ عمارت نئی بنانے کی

    بدن ہی راستہ ہے روح تک پہنچنے کا

    عطا ہو مجھ کو اجازت قدم بڑھانے کی

    ہم ایسے چاند جسے روشنی نہ مل پائی

    وگرنہ چاہ تھی ہم کو بھی جگمگانے کی

    جو ڈھونڈتے ہیں تجھے زندگی کی راہوں میں

    انہیں خبر ہی نہیں ہے ترے ٹھکانے کی

    ہر اک سوال پہ میرے تمہاری خاموشی

    بنا رہی ہے سڑک مجھ سے دور جانے کی

    مرے قریب تھے سب لوگ شور کے عادی

    سنائی دیتی کسے خامشی دوانے کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے